اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی نوجوان انجینیر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ادھر اسی شہرسے تعلق رکھنے والے تین شہریوں کو چار ماہ تک انتظامی حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فوجیوں نے 27 سالہ انجینیر محمد ابو طامع کو جنوبی نابلس کی ایک فوجی چیک پوسٹ سے گذرتے ہوئے حراست میں لیا۔ گرفتاری کے بعد موقع پر بھی اس سے تفتیش کی گئی۔ بعد ازاں اسے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنین شہر اور اس کے نواحی قصبوں میں 120 اضافی چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں، جس کے نتیجے میں شہریوں کی نقل وحرکت میں سخت مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ادھر ایک دوسری پیش رفت میں جنین شہر سے تعلق رکھنے والے تین شہریوں معتصم بربور، رامز الاسمر اور حمزہ صائل جرار کو چار ماہ تک انتظامی حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا ہے۔