اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے فورم پر مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا حصہ اور صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کی مذموم کوشش کی ہے جس پر اسلامی دنیا کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
خلیجی ریاست کویت کی جانب سے اسلامی تعاون تنظیم کی نمائندگی کرتے ہوئے بیت المقدس کے بارے میں اسرائیل کے تیار کردہ جعلی نقشے کو صہیونی ریاست کی گھناؤنی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ کویت کا کہنا ہے کہ بیت المقدس آزاد فلسطینی ریاست کا ابدی دارالحکومت ہوگا۔ اسرائیل کا اس پر کوئی حق نہیں ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ میں کویت کے مستقل مندوب منصور العتیبی نے نیویارک میں قائم اقوام یو این کے صدر دفتر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سے نمائندہ کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے مطالبہ کیاکہ وہ بیت المقدس کی تاریخی اور آئینی حیثیت کو ثابت کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اسرائیل کی طرف سے بیت المقدس کے من گھڑت نقشے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل نے نیویارک میں ایک تصویری نمائش کے دوران متعدد نقشے اور وال چارٹ پیش کیے تھے ۔ ان میں بیت المقدس کا نقشہ بھی شامل تھا جسے اسرائیل کا ابدی دارالحکومت ظاہر کیاگیا ہے۔
کویتی سفیر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک مکتوب بھی ارسال کیا ہے جس ان سے مطلابہ کیا گیاہے کہ وہ اپنی اخلاقی، سیاسی اور قانونی ذمہ داریوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے القدس سے متعلق صہیونی ریاست کے جھوٹ کو مسترد کرنے ہوئے فلسطین کے حقیقی نقشے کو تسلیم کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں ہونے والی مساعی کو آگے بڑھاتے ہوئے اسرائیلی سازشوں کو ناکام بنائیں اور بیت المقدس کی متنازعہ حیثیت کو مزید متنازع بنانے کے بجائے القدس کی آزادی کے لیے کوششیں تیز کریں۔