پنج شنبه 01/می/2025

خبردار! شیشہ سگریٹ نوشی سے کئی گنا خطرناک ہے

بدھ 18-مئی-2016

ماہرین صحت جس طرح تمبا کو نوشی کو انسانی صحت کے لیے زہرقاتل قرار دیتے ہیں اس سے کہیں زیادہ شیشے کے استعمال کو تباہ کن قرار دیتے ہیں۔ حال ہی میں امریکا کی ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی کے ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ شیشے کا استعامل سگریٹ نوشی سے کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔ اس میں استعمال ہونے والا پانی دھؤئیں کو ٹھنڈا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ غلط ہے کہ یہ پانی دھوئیں میں موجود زہریلی مواد کو جذب کرتا ہے۔ یہ پانی بذات خود ایک زہرہی کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔

جامعہ کے محقق پروفیسر ٹومس آئزنبرگ کا کہنا ہے کہ سائنسی تحقیقات سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچی ہے کہ شیشے کا دھواں سگریٹ سے نکلنے والے دھوئیں سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ بھی انسان میں اسی طرح نشے کی اشتہا پیدا کرتا ہے جس طرح سیگریٹ  اور اس کا دھواں پیدا کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 45 منٹ تک ایک ہی نشست میں شیشہ پینے سے نشہ کرنے والے کے جسم میں نیکوٹین کی 1.7 گنا زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی 8.4 گنا زیادہ مقدار اور  ٹار کی مقدار میں 36 گنا اضافہ ہوتاہے۔ دوسرے الفاظ میں ایک بار شیشے کا استعمال سیگریٹ سے پانچ گناہ زیادہ صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھرمیں سگریٹ کی طرح شیشے کا استعمال بے تحاشا بڑھ رہا ہے۔ حالیہ عرصے میں کی جانے والی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ مشرق وسطیٰ، امریکا اور یورپ میں نوجوانوں میں شیشے کے استعمال کی لت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قطعا غلط ہے کہ شیشہ سیگریٹ نوشی سے کم خطرناک ہے اور یہ نشے کی عادت کا موجب نہیں بنتا۔ اس کا مسلسل استعمال سگریٹ سے بھی زیادہ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ آئزنبرگ کا کہنا ہے کہ شیشے کے استعمال میں انسان کی بے احتیاطی اسے سگریٹ سے بڑے نقصان سے دوچار کر سکتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی