اسرائیل میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان کے حامیوں کی جانب سے اپوزیشن کو ساتھ ملا کر قومی حکومت کی تشکیل میں ایک بار پھر رکاوٹیں سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ’’صہیونی کیمپ‘‘ کی رکن چیلی یحیموفیٹچ نے پارٹی کے سربراہ یتزحاق ہرٹسوگ پر پارٹی کے اہم راز لیک کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا ہے ہرٹسوگ نیتن یاھو کے ساتھ دوستی نبھاتے ہوئے ان کی حکومت میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ مسز چیلی کا کہنا ہے کہ وہ نیتن یاھو کی قیادت میں بننے والی قومی حکومت کا حصہ ہرگز نہیں بنیں گی اور صہیونی کیمپ کو بھی مخلوط حکومت کی طرف جانے کی سے روکیں گی۔
ریڈیو سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی خاتون سیاست دان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کے دیگر ارکان نے حکومت میں شمولیت کا فیصلہ کیا تو یہ پارٹی کے اصولوں سے انحراف اور ووٹروں سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہوگی۔ اس لیے وہ ایسی کسی بدعہدی اور بد دیانتی کی اجازت نہیں دیں گی۔