اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فوج اور پولیس میں بھرتی ہونے والے دسیوں افسران نے سرکردہ یہودی ربی جبریل نداف کی جانب سے فوج میں بھرتی کے لیے نوجوانوں کو جنسی طورپر بلیک میل کیے جانے پر سخت احتجاج کیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’معاریف‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوج اور پولیس میں بھرتی ہونے والے سیکڑوں افسر اور جوان آرمی چیف انسپکٹر جنرل پولیس کو مکتوبات ارسال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان مکتوبات میں جبریل نداف کو اسرائیلی سالگرہ کے موقع پر مشعل بردار جلوس کی قیادت سونپے جانے پر سخت احتجاج کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ جبریل نداف نامی یہودی ربی کا نام حال ہی میں اسرائیلی پریس میں اس وقت سامنے آیا جب یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ مسٹر نداف یہودی نوجوانوں کو فوج اور پولیس میں بھرتی کرانے کی مہم کے دوران انہیں جنسی طورپر بلیک میل کرتے رہے ہیں۔
جبریل نداف پرنوجوانوں کو جنسی بلیک کئے جانے کے الزامات کے بعد فوج اور پولیس میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ اسرائیلی اخبارات کا کہنا ہے کہ مسٹر نداف یہودی نوجوانوں کو فوج میں خدمات کے لیے بھرتی کرنے پرقائل کرتے ہوئے ان کے ساتھ جنسی موضوعات پر گپ شپ لگاتے رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیردفاع موشے یعلون نے حال ہی میں نداف کا نام مشعل بردار جلوس کے قاید کے طور پر تجویز کیا تھا جس پر اسرائیلی حلقوں میں سخت تنقید کی گئی تھی۔