جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطین میں ’یوم نکبہ‘ یوم الغضب میں تبدیل، اسرائیل میں ہائی الرٹ

پیر 16-مئی-2016

فلسطین میں کل اتوار 15 مئی کو ملک بھرمیں قیام اسرائیل کو’یوم نکبہ‘ کے طورپر منایا گیا۔ اس موقع پر اندرون اور بیرون ملک مقیم فلسطینیوں نے قیام اسرائیل کی منحوس یاد اور فلسطینیوں پر ظلم وبریت کی یاد میں تقریبات منعقد کیں۔ جلسے جلوسوں اور ریلیوں کا اہتمام کیا اور ماہرین نے کانفرنسوں اور سیمینارز میں یوم نکبہ کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر فلسطینی تنظیموں نے اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں شدت لانے کی اپیل کی تھی جب کہ اسرائیلی حکومت نے فوج اور پولیس سمیت تمام سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا تھا۔ یوں فلسطین میں یوم نکبہ ’یوم الغضب‘ میں تبدیل ہوا اور فلسطین بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں ’یوم نکبہ‘ اس عزم کے ساتھ منایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کے ناجائز قبضے، وطن عزیز کے چپے چپے اور مقدسات کے دفاع اور آزادی کے لیے جان ومال کی قربانیوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق پندرہ مئی کے روز فلسطین کے تمام شہروں، پناہ گزین کیمپوں اور بیرون ملک پناہ گزین کی حیثیت سے رہنے والے فلسطینیوں اور دوسرے فلسطینی شہریوں نے اپنے اپنے طورپر یوم نکبہ کی تقریبات منعقد کیں۔

فلسطینی شہروں میں ’حق واپسی‘ کے مطالبے کے ساتھ بڑے بڑے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں جن میں فلسطینیوں کے حق واپسی کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر ہائی الرٹ کئی درجے بڑھا دی تھی۔ یوم نکبہ کی مناسبت سے نکالی گئی فلسطینی ریلیوں پر اسرائیلی فوج نے حملوں میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔

عبرانی میڈیا کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ زیادہ رش والے مقامات پر چیک پوسٹوں اور ہنگامی ناکوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا۔ قلندیا چیک پوسٹ، حوارہ، عایدہ کیمپ اور چیک پوسٹ نمبر 300 پر سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔

قبل ازیں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ اور اسلامی جہاد نے یوم نکبہ کے موقع پر فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ گھروں سے نکلیں اور یہودی کالونیوں اور فلسطینی شہروں کو باہم ملانے والے مقامات پر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے صہیونی غاصبوں کو یہ پیغام دیں کہ فلسطینی قوم 68 برس کے بعد بھی اپنے حقوق اور آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ حماس اور اسلامی جہاد کی اپیل پر غرب اردن، غزہ کی پٹی اور بیت المقدس سمیت فلسطین کے دوسرے علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔

ادھر فلسطینی انتفاضہ یوتھ الائنس نے  یوم نکبہ کو ’یوم الغضب‘ کے طورپر منانے کی اپیل کی تھی۔ یوتھ الائنس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی شہری یہودی کالونیوں کو ملانے والے مقامات پر جمع ہو کرصہیونی ریاستی جبر کے خلاف بھرپور احتجاج کریں۔

مختصر لنک:

کاپی