فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں گذشتہ شب اسرائیلی فوج نے نام نہاد مزاحمت کاروں کی تلاش کی آڑ میں روشنی اور آگ پیدا کرنے والے گولوں کی بارش کردی جس کے نتیجے میں دورا قصبے سے متصل فلسطینی باغات اور فصلوں کو آگ لگ گئی۔ ایک اندازے کے مطابق آتش گیر مادے کے باعث لگنے والی آگ نے 8000 دونم رقبے پرپھیلے باغات اور فصلیں جلا کر خاکسترکردیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے رات کی تاریکی میں دورا اور اس کے مضافات میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی تلاش کی آڑ میں روشنی اور آگ پیدا کرنے والے گولے پھینکے جس کے نتیجے میں نیگھوٹ یہودی کالونی کے قریب فلسطینی شہریوں کی فصلات اور پھل دار پودوں کےباغات میں آگ بھڑک اٹھی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے آس پاس کے جنگلات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قریبا 8 ہزار دونم اراضی پرپھیلے باغات،جنگلات اور فصلیں جل کر خاکستر ہوگئی ہیں۔ خیال رہے کہ ایک دونم ایک ہزار مربع میٹر کے رقبے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اس علاقے میں چھپے فلسطینی مزاحمت کاروں کو تلاش کرنے کے لیے روشنی کے گولے پھینک رہے تھے جن کے باعث فلسطینیوں کی فصلوں اور باغات کو آگ لگ گئی تھی۔ قبل ازیں اسی طرح کی ایک دوسری کارروائی میں سلفیت شہر میں بھی فلسطینی شہریوں کی فصلوں اور باغات کو جلا کر خاکستر کردیا گیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الخلیل میں آتش زدگی کے باعث اخروٹ، بادام، زیتون، انگور اور دیگرہزاروں کی تعداد میں پھل دار پودے جل کرخاکستر ہوگئے۔ فلسطینی شہری دفاع نے آگ بجھانے کے لیے ٹیمیں روانہ کیں توصہیونی فوجیوں نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔ اس سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ قابض فورسز نے ایک طے شدہ منصوبے کے تحت فلسطینیوں کی فصلات کو نذرآتش کیا ہے۔