کم سن فلسطینی شہید محمد ابو خضیر کے خاندان نے اسرائیلی وزیر داخلہ ارییہ درعی سے مطالبہ کیا ہے ان کے بچے کو زندہ جلانے والے اسرائیلی آبادکاروں کی شہریت کو منسوخ کیا جائے۔
انہوں نے اسرائیلی وزیر سلامتی موشے یعلون سے مطالبہ کیا کہ وہ ان افراد کے گھروں کو فوری طور پر مسمار کردیں۔
فلسطینی خاندان نے یہ مطالبہ ایسے موقع پر کیا ہے کہ جب سپریم کورٹ نے ان کے بیٹے کے قاتل جوزف ھائیم بن ڈیوڈ کو ننھے ابو محمد ابو خضیر کے قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔
خاندان کے وکیل مہند جبارہ کا کہنا تھا کہ ابو خضیر کو نظریاتی پس منظر کی وجہ سے قتل کای گیا تھا۔ اسرائیلی قانون کے مطابق یہ دہشت گردانہ قانون ہے اور دونوں وزراء کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ اس قاتل کی شہریت منسوخ کردیں اور اس کا گھر مسمار کردیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر ان دو وزراء نے مطالبات کا جواب نہ دیا تو وہ اسرائیلی سپریم کورٹ سے اس اقدام کا جواب حاصل کریں گے۔