اسرائیلی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک سرکردہ یہودی ربی پر کرپشن اور غیراخلاقی حرکات کے الزامات کی تحقیقات شروع کی ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہودی مذہبی پیشوا’’جبریل نداف‘‘ ایک سرکردہ مذہبی رہ نما ہیں اور انہیں ’’یوم نکبہ‘‘[قیام اسرائیل] کے موقع پر مشعل بردار جلوس کی قیادت کرنے کے لیے سرکاری طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جبریل نداف پر الزام ہے کہ اس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو، وزیردفاع موشے یعلون اور خاتون وزیرہ میری ریگیو کے ساتھ قریبی تعلقات سے ناجائز فایدہ اٹھاتے ہوئے جنسی جرائم کی ترغیب کے ساتھ ساتھ مالی بدعنوانی کا بھی ارتکاب کیا ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جبریل نداف نے نصرانی عرب شہریوں کواسرائیلی فوج میں بھرتی کرنے کے لیے بھی مہم چلائی۔ اس مہم کے دوران وہ نوجوانوں کے ساتھ جنسی مسائل پر کھل کر گپیں لگاتے رہے۔ اس پر کئی اسرائیلی شہریوں نے سخت احتجاج بھی کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودی ربی نداف نے مختلف لوگوں کے سرکاری اور غیرسرکاری کاموں میں ان کی مدد کرنے کےعوض ان سے بھاری رشوت وصول کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الزامات کا سامنا کرنے والے یہودی ربی نے بڑی تعداد میں یہودی نوجوانوں کو فوج میں بھرتی کرنے کی ترغیب دی مگر وہ وقت ایک متنازع شخصیت بن کر سامنے آئے جب ان پر جنسی موضوع پر لوگوں سے بات چیت کرنے اور رشوت وصول کرنے کا الزام عاید کیا گیا۔