اسرائیلی حکومت نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ مئی کے آخر میں ’’عید الشعلہ‘‘ کے موقع پر افریقی عرب ملک تیونس کے سفر سے سختی سے گریز کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مئی آخرمیں تیونس میں یہودیوں پر عالمی جہادی تحریکوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے، اس لیے یہودی شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تیونس کے سفر کے حوالے سے انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی جہادی گروپوں کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو دہشت گردی کے حملوں سے نشانہ بنانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، جس کے بعد یہودی آباد کاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تیونس کے سفر سے گریز کریں۔
خیال رہے کہ یہودیوں کے مذہبی تہوار’’عید الشعلہ‘‘ کے موقع پر ہرسال ہزاروں کی تعداد میں یہودی مذہبی رسومات کی ادائی کے لیے تیونس کا رخ کرتے ہیں۔ سنہ 2002ء میں تیونس میں القاعدہ کے حملوں کے نتیجے میں کم سے کم 21 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں سے بیشتر یہودی تھے جو مذہبی تہوار میں شرکت کے لیے وہاں آئے تھے۔