فلسطین کے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کی اراضی غصب کرنے کے بعد اسے یہودی آباد کاروں کے حوالے کر دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہودیوں کی یہ غنڈہ گردی حال ہی میں اس وقت دیکھی گئی جب فلسطینی شہری یہودی توسیع پسندی کے خلاف قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔ مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مشرقی بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر ایک فلسطینی خاندان کی اراضی ’’امانا‘‘ نامی یہودی تنظیم کےسپرد کی۔
’’عرب 48‘‘ نامی ویب سائیٹ نے اخبار’’ہارٹز‘‘ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی ملکیتی اراضی پر اس کے مالکان کو مطلع کیے بغیر قبضہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی میں سرگرم ’’امانا‘‘ نامی کمپنی نے فلسطینی خاندان کی اراضی غصب کرنے کے بعد اس میں اپنے دفاتر قائم کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
فلسطینی اراضی کے مالکان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس زمین کی ملکیت کے مکمل ثبوت ہیں اور انہیں صہیونی حکام کے سامنے پیش بھی کیا گیا ہے مگر قابض فوجیوں نے ان کے تمام ریکارڈ اور دستاویزات مسترد کر دی ہیں اور کہا ہے کہ اراضی پر ان کا کوئی حق نہیں ہے۔