چهارشنبه 30/آوریل/2025

بیت المقدس میں فلسطینی اراضی غصب کر کے یہودیوں کے حوالے کر دی گئی

منگل 10-مئی-2016

فلسطین کے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کی اراضی غصب کرنے کے بعد اسے یہودی آباد کاروں کے حوالے کر دیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہودیوں کی یہ غنڈہ گردی حال ہی میں اس وقت دیکھی گئی جب فلسطینی شہری یہودی توسیع پسندی کے خلاف قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔ مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مشرقی بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر ایک فلسطینی خاندان کی اراضی ’’امانا‘‘ نامی یہودی تنظیم کےسپرد کی۔

’’عرب 48‘‘ نامی ویب سائیٹ نے اخبار’’ہارٹز‘‘ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی ملکیتی اراضی پر اس کے مالکان کو مطلع کیے بغیر قبضہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی میں سرگرم ’’امانا‘‘ نامی کمپنی نے فلسطینی خاندان کی اراضی غصب کرنے کے بعد اس میں اپنے دفاتر قائم کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

فلسطینی اراضی کے مالکان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس زمین کی ملکیت کے مکمل ثبوت ہیں اور انہیں صہیونی حکام کے سامنے پیش بھی کیا گیا ہے مگر قابض فوجیوں نے ان کے تمام ریکارڈ اور دستاویزات مسترد کر دی ہیں اور کہا ہے کہ اراضی پر ان کا کوئی حق نہیں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی