فلسطین کے ممتاز رہ نما اور قبلہ اول کے دفاع کے سرخیل مرد مجاھد الشیخ راید صلاح کی اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور نو ماہ کے لیے جیل بھیجے جانے پر عالم اسلام میں سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ ترکی کے مختلف شہروں میں بھی الشیخ راید صلاح کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح کی گرفتاری کے خلاف ترکی کے شہر استنبول میں ایک بڑا احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر الشیخ راید صلاح کی گرفتاری اور انہیں نو ماہ کے لیے جیل بھیجے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس نے گذشتہ روز اسرائیلی عدالت کے حکم پر اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ راید صلاح کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان پر سنہ 2007ء میں بیت المقدس میں وادی الجوز کےمقام پر جمعہ کے اجتماع کے دوران اسرائیل کے خلاف اشتعال پھیلانے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ الشیخ صلاح اس سے قبل بھی اسی مقدمہ میں کئی ماہ قید کی سزا کاٹ چکے ہیں مگر اسرائیلی پراسیکیوٹرجنرل نے ان کی سزا کو ناکافی قرار دے کران کے خلاف دوبارہ مقدمہ کی سماعت کی درخواست کی تھی جس پرعدالت نے انہیں دوبارہ نو ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
الشیخ راید صلاح کی گرفتاری کے خلاف اردن ، فلسطین اور دوسرے ملکوں میں بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے الشیخ راید صلاح کی گرفتاری کو انصاف کا قتل اور سیاسی انتقام کی سازش قرار دے کر ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔