اسرائیلی دشمن کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر پر عاید پابندیوں سے نہ صرف عام شہری متاثر ہو رہے ہیں بلکہ سرکردہ سیاسی شخصیات بھی قابض ریاست کی پابندیوں کا شکار ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیرون ملک سفری پابندیوں کا تازہ شکار فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر حسن خریشہ بنے ہیں جنہیں اردن کے راستے سویڈن کے سفر سے روک دیا گیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق حسن خریشہ اردن جانے کے لیے مقبوضہ مغربی کنارے اور اردن کے درمیان الکرامہ گذرگاہ پر پہنچے تو صہیونی بارڈر فورس نے انہیں روک لیا۔ انہیں دو گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا۔ بعد ازاں انہیں واپس بھیج دیا گیا۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر حسن خریشہ سویڈن کے شہر مالمو میں منعقدہ فلسطین کانفرنس میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تھا مگر صہیونی ریاست کی جانب سے عاید پابندیوں کے باعث وہ اس کانفرنس میں شرکت نہ کرسکے۔