فلسطین کے عوامی اور سیاسی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کے بارے میں آگاہی کی خاطر عالمی فوج داری عدالت کے معائنہ کاروں کو فلسطین کے دورے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں اسرائیلی جرائم کے حوالے سے قائم مردہ مقدمات کو ’فالو‘ کرنے میں سرگرم سپریم قومی کمیٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیل کے وحشیانہ جنگی جرائم کی شفاف تحقیقات کے لیے بین الاقوامی عدالت کے معائنہ کاروں کا دورہ فلسطینی ضروری ہے۔
سپریم فالواپ کمیٹی کے غزہ اور مغربی کنارے کے ارکان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مشترکہ اجلاس کے دوران یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ عالمی معائنہ کاروں کو فلسطینی شہروں میں آنے کی اجازت دے۔
سپریم فالو اپ کمیٹی کے ترجمان غازی حمد نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ سپریم کمیٹی کے اجلاس میں عالمی فوج داری عدالت میں اسرائیل کی جنگی جرائم کو اٹھانے کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور کیا۔ اجلاس کے دوران تمام ارکان نے متفقہ طور پر یہ مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بین الاقوامی فوج داری عدالت کے مندوبین اور معائنہ کاروں کو فلسطین کے دورے کی اجازت دینے کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالے۔
ترجمان نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیل ہمہ نوع جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ فلسطینی شہروں میں یہودی توسیع پسندی، غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری، بچوں اور خواتین کا قتل عام اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی، فلسطینیوں کی املاک کی مسماری اور دیگر جرائم پر بات چیت کی گئی اور ان کی روک تھام کے لیے عالمی عدالت سے رجوع کرنے اور مقدمات کی پیروی کا فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے عالمی فوج داری عدالت کے معائنہ کاروں کو فلسطینی شہروں تک رسائی دینے کی راہ میں ماضی میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہی ہیں۔ صرف فوج داری عدالت ہی نہیں بلکہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مندوبین کو بھی فلسطینی شہروں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ یہ حربہ اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم اور روز مرہ کی بنیاد پر جاری مظالم کو چھاپنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔