اردن کے طلباء کے ایک وفد کے حال ہی میں کیے گئے دورہ اسرائیل پر اردنی عوامی اور سیاسی حلقوں میں سخت غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کے طلباء کے حالیہ دورہ اسرائیل پر فلسطینی اور اردنی عوام میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ اردنی اخبارات نے بھی طلباء کے دورہ اسرائیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے عوامی جذبات کے منافی قرار دیا ہے۔
اردنی اخبارات میں شائع خبروں میں بتایا گیا ہے کہ اردنی طلباء کو اسرائیل لے جانے میں صہیونی لابی ملوث ہے۔ اردن میں صہیونی لابی کے ترجمان ’’اسرائیل اسٹڈی سینٹر‘‘ کی جانب سے طلباء اور دیگر وفود کو اسرائیل لے جانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ ادارہ اردن اور اسرائیل کے درمیان سفارتی اور عوامی سطح پر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے مگر اردنی عوام اسرائیل کے ساتھ راہ و رسم بڑھانے کے خواہاں ہرگز نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اردن کے طلباء کے ایک وفد نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور وادی اردن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے عیدان ٹیکنالوجی اینڈ ریسرچ سینٹر کے علاوہ دونوں ملکوں کے اشتراک سے چلنے والے مشترکہ تعلیمی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا۔ اس موقع پر اردنی طلباء کو اسرائیلی ماہرین کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
طلباء کے وفد کے دورہ اسرائیل کے خلاف اردن کے مختلف شہروں میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں، عوامی انجمنوں اور سماجی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کیے جن میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کے صہیونی ریاست کے دورے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔