فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی تازہ جارحیت کے نتیجے میں ایک خاتون شہید اورتین بچوں سمیت متعدد شہری زخمی ہو گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے طبی ذرائع نے جمعرات کے روز جاری کردہ ایک بیان میں بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں توپخانے سے گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 54 سالہ خاتون زینہ العمور شدید زخمی ہوئیں۔ انہیں غزہ کے ناصر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری جن میں بچے بھی شامل ہیں زخمی ہوئے ہیں۔
قبل ازیں غزہ کے سیکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ بدھ اور جمعرات کو اسرائیلی فوج کے ایف 16 جنگی طیاروں نے الفخاری، الشجاعیہ اور خان یونس کے مقامات پر متعدد مراکز پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں چار فضائی حملوں میں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے کمپاؤنڈز کو نشانہ بنایا۔ صہیونی فوج کی جانب سے کی گئی گولہ باری سے چار افراد زخمی ہوئی جن میں تین بچے شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے جولائی اور اگست 2014ء کو غزہ کی پٹی پر 51 روز تک جارحیت مسلط کی تھی جس کے نتیجے میں 2200 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔ غزہ پر تازہ حملے دو سال کے پہلے مسلط کردہ جنگ کے بعد اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیے جا رہے ہیں۔ حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے پانچ مقامات پر توپخٰانے سے گولہ باری کی۔ اس کے جواب میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے ہاون راکٹوں سے حملے کیے ہیں۔