اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے ’’شاباک‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے اپریل 2016ء کے آخر تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں میں 34 یہودی ہلاک اور 2441 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2015ء کے بعد اپریل کے آخر تک 282 مزاحمتی حملے کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا سات ماہ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں اور شہریوں کی جانب سے یہودی آباد کاروں پر چاقو کے 166 حملے کیے، فائرنگ کے 82 واقعات، گاڑیوں کی ٹکر کے 29 اور بارودی سرنگوں اور بم دھماکوں کے ذریعے پانچ کارروائیاں کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کے مزاحمتی حملوں میں 34 یہودی آباد کار ہلاک ہوئے۔ رواں سال میں 6 یہودی جنہم واصل کیے گئے۔ جب کہ پچھلے سال 28 یہودی ہلاک ہوئے تھے۔
شاباک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی 77 مزاحمتی کارروائیاں ناکام بنائیں۔ ان میں 32 کارروائیاں چاقو کے ذریعے کی جانی تھیں۔ جب کہ پانچ فدائی حملے، سات اغواء اور10 بم دھماکوں اور 34 فائرنگ کی کارروائیاں ناکام بنائی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کو ناکام بناتے ہوئے 2441 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔