اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے زیرحراست فلسطینی سائنسدان پروفیسر عماد البرغوثی کو تین ماہ کے لیے انتظامی قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ فلسطینی ماہر فلکیات عماد البرغوثی کو قابض اسرائیلی فوجیوں نے غرب اردن سے بیرون ملک جاتے ہوئے چند ہفتے قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کا آبائی تعلق رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے ہے۔
اسیر پروفیسر البرغوثی کے اہل خانہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے انہیں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے پروفیسر البرغوثی کو تین ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی ہے۔
اہل خانہ نے اسرائیلی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا کو ظالمانہ اور عالمی قوانین کے منافی قراردیا۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دانشوروں اور سائنسدانوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔
خیال رہے کہ پروفیسر عماد البرغوثی کو 24 اپریل کو النبی الصالح فوجی چیک پوسٹ کے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ ابو دیس میں قائم القدس یونیورسٹی میں فلکلیات کے پروفیسر ہیں۔