اسرائیلی جیل میں قید دو فلسطینی اسیران 30 سالہ فواد عاصی اور 28 سالہ ادیب مفارجہ کی بھوک ہڑتال آج 2 مئی بروز سوموار کو ایک ماہ مکمل ہو چکا ہے۔ دونوں کو اسرائیلی جیل میں انتظامی قید کی ظالمانہ پالیسی کے تحت قید میں رکھا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر اسامہ شاھین نے بتایا کہ دونوں بھوک ہڑتالی اسیران عاصی اور مفاجہ کی طویل بھوک ہڑتال کے باعث حالت تشویشناک ہے۔ دونوں جسمانی طورپر بہت کمزور ہو چکے ہیں۔ وزن میں غیرمعمولی کمی واقع ہو چکی ہے اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی قدرت بھی نہیں رکھتے ہیں۔
انسانی حقوق کے مندوب کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی اسیران کے معاملے میں اسرائیلی جیل انتظامیہ پرلے درجے کی لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مفارجہ کو بئر سبع کے’ایلہ‘ قید خانے میں ڈالا گیا ہے اور بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے سخت ترین نفسیاتی اور اعصابی دباؤ جیسے مکروہ حربوں کا سامنا ہے۔
اسامہ شاھدین نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی سیاسی کارکنوں مفارجہ اور عاصی کی رہائی کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں سے بھی بھوک ہڑتالی اسیران کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہروں کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ اسیران عاصی اور مفارجہ نے 3 اپریل 2016ء کو اسرائیلی جیل میں اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔