ایک حالیہ امریکی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گرد آلود ہوا نہ صرف عام انسانوں کی صحت پر برے اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ یہ حاملہ خواتین اور ان کے پیٹ میں موجود بچوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی طبی ماہرین نے Environmental Health Perspectives کے عنوان سے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گرد آلود ہوائیں حاملہ خواتین کے پیٹ میں موجود بچوں کے لیے نفسیاتی اور اعصابی بیماریوں کا موجب بن سکتی ہیں۔
امریکا میں صحت عامہ کے فروغ میں سرگرم’’جونزہوپکنز بلومبرگ کالج‘‘ کی جانب سے جاری کردہ اسٹڈی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں، ریلوے انجنوں کی چمنیوں سے نکلنے والی آلودگی اور کارخانوں سے نکلنے والی گرد آلود اور کیمیائی مواد سے بھرپور گیسیں ماں اور اس کے پیٹ میں موجود بچے کی صحت کے لیے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گرد آلود ہوائیں اورکیمیائی صنعتوں سے نکلنے والا دھواں نومولود بچوں اور ان کی ماؤں کے لیے پھپھیڑوں کے امراض کا موجب بن سکتی ہیں۔
ماہرین نے حاملہ خواتین کے لیے خصوصی طورپر ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گرد آلود ہواؤں اور خطرناک گیسوں سے خود کو محفوظ رکھیں ورنہ یہ مضر گیسیں بچے اور ماں دونوں کی صحت کو بری طرح متاثر کرسکتی ہیں۔
رپورٹ میں ایک ہزار 588 حاملہ خواتین پر اسٹڈی کی گئی اور اس کے نتائج کے مطابق یہ نتائج اخذ کیے گئے۔ جن خواتین کو گرد آلود اور دھواں پھیلانے والی گیسوں کا سامنا رہا ان کے بچوں میں سانس کی تکالیف دوسری خواتین کی نسبت زیادہ دیکھی گئیں۔ اس کے علاوہ ایسے بچے جن کی مائیں گرد آلود ماحول سے متاثر رہی ہوں کی نشو و نما میں متاثر ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سالانہ سات ملین بچے پیدائش کے ابتدائی عرصے میں فوت ہو جاتے ہیں۔ گویا ہر آٹھ میں سے ایک بچہ کسی بیماری کی وجہ سے زندگی برقرار نہیں رکھ پاتا۔