اسرائیلی حکومت نے اقوام متحدہ اورعالمی اداروں کے دباؤ کے بعد فلسطین کے جنگ سے متاثرہ علاقے غزہ کی پٹی کو سیمنٹ اور دیگر تعمیراتی سامان کی سپلائی بحال کردہ ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی حکومت نے اپریل کے اوائل میں غزہ کو سیمنٹ کی ترسیل یہ کہہ کر بند کر دی تھی کہ تعمیراتی سامان غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے فوجی استعمال کے کام آ رہا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سیکیورٹی حکام نے غزہ کو سیمنٹ اور دوسرے تعمیراتی سامان کی سپلائی بحال کر دی ہے۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ کو سیمنٹ کی ترسیل بحال رکھی جائے گی۔ غزہ کو تعمیراتی سامان کی سپلائی کی بحالی کا فیصلہ وہاں پر جنگ سے تباہ ہونے والے گھروں اور دیگر املاک کی تعمیر کی خاطر کیا گیا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے کہ غزہ میں سیمنٹ کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے رابطہ کار برائے انسانی حقوق رابرٹ یائر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا یہ دعویٰ کہ غزہ میں سیمنٹ فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھ لگ رہی ہے جسے وہ اپنے فوجی مراکز کی تعمیر کے لیے استعمال کر رہے ہیں قطعی بے بنیاد ہے۔