اسرائیلی پارلیمنٹ [کنیسٹ] نے اپوزیشن کے مطالبے پر ایک نئی پالیسی جاری کی ہے، جس میں کسی بھی وقت ہنگامی حالت میں وزیراعظم اور کابینہ کے دیگر ارکان میں سے کسی سے بھی کسی مسئلے پر جواب طلبی کی جا سکے گی۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی کوششوں کے بعد ماضی میں وزیراعظم اور کابینہ کی پارلیمنٹ کے سوانے جواب دہی کی پالیسی بحال کردی ہے، جس کے بعد اب سربراہ حکومت سمیت کسی بھی وزیر کو پارلیمنٹ کے سامنے جواب دہ ہونا پڑے گا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے یہ شکایات کی جاتی رہی ہیں کہ جواب دہی کی پالیسی ختم ہونے کے بعد وزیراعظم اور کابینہ میں شامل دوسرے وزراء پارلیمنٹ کے سوالات کو نظرانداز کرتے رہے ہیں۔