اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں جماعت کے کارکنوں اور رہ نماؤں کے خلاف جاری وحشیانہ کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اندھا دھند گرفتاریوں سے حماس کی عوامی مقبولیت میں اور بھی اضافہ ہوگا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے ترجمان حسام بدران نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے بیرزیت یونیورسٹی میں اسلامک بلاک کی کامیابی کے بعد حماس کے کارکنوں اور رہ نماؤں کی گرفتاریوں کا ظالمانہ سلسلہ شروع کر رکھا ہے مگر ان گرفتاریوں کے نتیجے میں حماس کی عوامی مقبولیت میں اور بھی اضافہ ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حماس کی عوامی مقبولیت کے باعث خوف اور دہشت کا شکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شہروں میں حماس کے رہ نماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا ایک نیا باب کھول دیا ہے۔ مگر حماس کی قیادت صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور جبر سے خوف زدہ نہیں ہوگی بلکہ عوامی خدمت اور وطن کی آزادی کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔
حسام بدران نے کہا کہ مغربی کنارے میں طلباء یونین کے انتخابات میں کامیابی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ فلسطینی قوم مزاحمتی قوتوں کے ساتھ ہیں۔ ترجمان نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ فلسطینیوں کو طاقت کے ذریعے کچلنے کا راستہ بند کردے ورنہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں دریائے اردن کے مغربی کنارے میں بیرزیت یونیورسٹی میں طلباء کونسل کے انتخابات میں حماس کے مقرب خیال کیے جانے والے اسلامک بلاک نے شاندار کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد اسرائیلی فوج نے حماس سے وابستہ شہریوں کی ظالمانہ پکڑ دھکڑ شروع کردی تھی۔