اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے مغربی کنارے میں حماس کی حمایت یافتہ طلباء تنظیم اسلامک بلاک کی جامعہ بیرزیت میں طلباء یونین کے انتخابات میں کامیابی کو مزاحمتی قوتوں کی حمایت میں عوامی ریفرنڈم قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جامعہ بیرزیت میں اسلامک بلاک کی کامیابی سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ فلسطینی عوام کی اکثریت کا سوچ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعہ بیرزیت کے انتخابات جمہوریت کا کامیاب تجربہ ہیں اور ساتھ یہ اسلامک بلاک کی شاندار کامیابی اس بات کی بھی دلیل ہے کہ فلسطینی قوم اسرائیلی دشمن کے خلاف مزاحمت کرنے والوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل مغربی کنارے میں جامعہ بیرزیت میں منعقد ہونے والے طلباء یونین کے انتخابات میں حماس کے حمایت یافتہ اسلامک بلاک نے 25 نشستیں جیت کرپہلا بڑا گروپ ہونے کا ثبوت دیا تھا۔ صدر محمود عباس کی جماعت فتح کے حمایت یافتہ یوتھ گروپ نے اکیس سیٹیں جیتیں۔
خالد مشعل نے اپنے بیان میں اسلامک بلاک کےکامیاب ہونے والے نمائندوں کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ جامعہ بیرزیت کے انتخابات نے قوم کو انتشار کی طرف دھکیلنے والوں کو مسترد کردیا ہے۔ یہ انتخابات اسرائیلی دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کی راہ پر چلنے والوں کے منہ پربھی زور دار طمانچہ ہیں۔ اسلامک بلاک کی کامیابی نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ فلسطینی قوم اسرائیل کے ناجائز تسلط اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
خالد مشعل نے اسلامک بلاک کے طلباء رہ نماؤں کو تجویز پیش کی کہ وہ قومی ذمہ داریوں اور طلباء کے حقوق کا علم اٹھائے رکھیں اور تمام طلباء قوتوں کو ساتھ لے کرآگے بڑھیں۔ قومی مفاہمت اور قومی مفادات کے حصول کے لیے فلسطینیوں کی اجتماعی کوششوں میں طلباء کا بھی کلیدی کردار ہے۔