اسرائیل نے مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن اور مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں فرانس کی جانب سے عالمی امن کانفرنس بلانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل مذاکرات کے لیے کوئی پیشگی شرائط قبول نہیں کرے گا۔ امن عمل آگے بڑھانے کے لیے فلسطینی اتھارٹی غیرمشروط بات چیت شروع کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب کو فرانس کی مشرق وسطیٰ عالمی امن کانفرنس سے اتفاق نہیں ہے۔ تل ابیب کے پاس مسئلے کے حل کا اس سے بہتر فارمولہ موجود ہے اور وہ دو طرفہ بات چیت کی غیرمشروط بحالی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طورپر غیر مشروط بات چیت کی بحالی کے تیار ہے۔ فوری بات چیت کی بحالی کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی تمام سفارتی کوششوں کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے فرانسیسی وزیرخارجپ جان مارک ایرولٹ نے ایک بیان میں کہا تھا تھا کہ پیرس 30 مئی کو فلسطین۔ اسرائیل امن بات چیت کی بحالی کے لیے عالمی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ یہ کانفرنس فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان تعطل کا شکار امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے فریقین پر دباؤ ڈالے گی۔ اس سے قبل فلسطینی اتھارٹی فرانس کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے سلامتی کونسل سے رجوع سےدستبردار ہوچکی ہے۔