اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مغربی رام اللہ کے قریب واقع’’بیت حورون‘‘ نامی یہودی کالونی کے نزدیک فوجیوں نے ایک کارروائی کے دوران فلسطینی لڑکیوں کو حراست میں لیا ہے۔ دونوں نے گرفتاری سے قبل ایک اسرائیلی فوجی پر چاقو سے قاتلانہ حملے کی کوشش کی تھی تاہم حملہ ناکام بنا دیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لی گئی ایک لڑکی زخمی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے دو فلسطینی چاقو بردار لڑکیوں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک زخمی ہوگئی۔ فوجیوں نے کارروائی کرکے دونوں لڑکیوں کو حراست میں لے لیا ہے جنہیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات میں بتایا گیاہے کہ دو حملہ آور فلسطینی لڑکیوں کو بیت حورون کی شاہراہ 443 سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب انہوں نے ایک فوجی اہلکار پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 کے مطابق دونوں فلسطینی لڑکیوں کو ایک چیک پوسٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب تلاشی کے دوران انہوں نے ایک اہلکار پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہلال احمر فلسطین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی لڑکی کو گولیاں مار دی تھیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئی تھی اور دیر تک سڑک پر تڑپتی رہی۔ امدادی کارکنوں نے اس کے قریب جانے کی کوشش کی تھی مگر قابض فوجیوں نے اسے طبی امداد فراہم کرنے سے روک دیا تھا۔
خیال رہے کہ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ کے دوران فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کے نیتجے میں 34 یہودی ہلاک اور 210 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔