برطانیہ میں سرگرم صہیونی لابی کے دباؤ کے بعد امریکا میں اسرائیلی ریاست کی قیام کی تجویز پیش کرنے والی ایک رکن پارلیمنٹ سے زبردستی استعفیٰ لے لیا گیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2014ء کے دوران برطانوی رکن پارلیمنٹ اور لیبر پارٹی کی رہ نما ’’شات‘‘ نے اپنی جماعت کا منشور تیار کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا جس طرح اسرائیل کی مدد کر رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ صہیونی ریاست امریکا کا حصہ ہے۔ اس لیے منشور میں اس بات کی تجویز پیش کی جاتی ہے کہ مسئلہ فلسطین حل کرنے کے لیے امریکا اسرائیلی ریاست کو فلسطین سے ختم کر کے اپنے ہاں اسرائیلی ریاست قائم کرے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق شات کی جانب سے متنازع منشور تیار کرنے کے بعد برطانیہ میں موجود اسرائیلی لابی کی طرف سے ان پر استعفے کے لیے سخت دباؤ تھا۔ منشور میں لکھا تھا کہ امریکا اسرائیل کے دفاعی بجٹ کی ایک ایک پائی ادا کرتا ہے۔ اسرائیل کو مدد فراہم کرنے کے بجائے صہیونی ریاست ہی امریکا منتقل کی جائے تو اس میں امریکا کا اپنا مالی فایدہ ہے۔