اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں النبی صالح کےعلاقے میں قائم کردہ ایک چوکی سے گذرتے ہوئے فلسطینی ماہر فلکیات پروفیسر عماد البرغوثی کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق 53 سالہ پروفیسر البرغوثی فلسطین کے معروف ماہر فلکیات اور القدس یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر ہیں۔ ان کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
خیال رہے کہ پروفیسر عماد البرغوثی کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کا یہ پہلا موقع نہیں۔ انہیں چھ دسمبر 2014ء کو بھی متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ایک سائنس کانفرنس میں شرکت کی غرض سے اردن جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا اور ان کی رہائی 23 جنوری 2015ء کو عمل میں لائی گئی تھی۔
دوران تفتیش اسرائیلی حکام نے ان سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ بعض بیانات بارے باز پرس کی تھی اور ساتھ ہی ان کی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کشی کے خلاف نکالے گئے احتجاجی جلوسوں میں شرکت پر بھی سوال جواب کیے گئے تھے۔