جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اتھارٹی آباد کاری کو سلامتی کونسل میں اٹھانے سے دستبردار!

ہفتہ 23-اپریل-2016

فلسطینی اتھارٹی نے فرانس اور دوسری عالمی طاقتوں کی جانب سے عالمی امن کانفرنس کا لالی پوپ دینے کے بعد فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ باضابطہ طور پر واپس لے لیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام پر ملک کے عوامی اور سیاسی حلقوں میں سخت بے چینی اور اضطراب پایا جا رہا ہے کیونکہ فلسطینی اتھارٹی کی مسلسل قلا بازیوں سے عوام سخت مایوس ہیں۔

فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے اپنے ایک بیان میں دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی موجودہ حالات میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کا معاملہ عالمی عدالت انصاف یا سلامتی کونسل میں نہیں اٹھائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم فرانس کی جانب سے عالمی امن کانفرنس کو ایک موقع دینا چاہتے ہیں۔ اگر یہ موقع کامیاب رہتا ہے فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کو کسی عالم فورم پر اٹھانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

خیال رہے کہ فلسطینی وزیرخارجہ نے ان خیالات کا اظہار امریکی شہر نیویارک کے دورے کے موقع پر کیا، جہاں وہ فلسطینی صدر محمود عباس کے ہمراہ اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے دورے پر آئے تھے۔

فلسطینی وزیرخارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں اسرائیلی اور عالمی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی یہودی آباد کاری کامعاملہ سلامتی کونسل میں اٹھانے سے دستبرداری پر غور کررہی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی پر فرانس اور دوسرے ملکوں کی جانب سے دباؤ ہے کہ وہ عالمی امن کانفرنس کے انعقاد سے قبل سلامتی کونسل سے رجوع نہ کرے۔

مختصر لنک:

کاپی