اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کل جمعرات کو چھ گھنٹے کے لیے روس کا مختصر دورہ کیا جہاں انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سمیت دیگر حکومتی عہدیداروں سے بھی ملاقات کی۔
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ میں بتایا گیا ہے کہ نیتن یاھو کا روس کے لیے یہ ایک مختصر دورہ ہے جس میں انہوں نے روسی صدر سمیت دیگر سیاسی اور عسکری رہ نماؤں سے ملاقات کی۔
عبرانی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو نے روسی صدر سے ملاقات میں دو طرفہ فوجی تعاون کے فروغ اور شام کے معاملے پر تفصیلی بات چیت کی۔
قبل ازیں اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یسرائیل ھیوم‘‘ نے اپنی ویب سائیٹ پرپوسٹ کردہ ایک خبرمیں بتایا تھا کہ نیتن یاھو اپنے دورہ روس کے دوران صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات میں شام اور لبنان میں سرگرم تنظیموں کی جانب سے لاحق خطرات پر بات چیت کریں گے اور صہیونی ریاست کو لاحق خوف کے ازالے کے لیے ماسکو سے مدد مانگیں گے۔
خیال رہے کہ پچھلے ماہ وسط مارچ کو اسرائیلی صدر روؤف ریفیلین نے بھی روس کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی تھی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے روس کا دورہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب حال ہی میں اسرائیلی کابینہ نے شام کے مقبوضہ علاقے وادی گولان میں اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ آج سے وادی گولان اسرائیل کا اٹوٹ انگ ہے۔ ان کے اس بیان پرعالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے جس پرصہیونی ریاست کو سخت دباؤ کا سامنا ہے۔