آج جمعہ کے روز سے شروع ہونے والے یہودیوں کے ایک مذہبی تہوار’’عید الفصح‘‘ کے موقع پر پورے فلسطین بالخصوص مقبوضہ بیت المقدس میں امن وامان کی آڑ میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جس کے باعث پورا شہر فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کررہا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کو علی الصباح مقبوضہ بیت المقدس کے تمام اہم مقامات، داخلی اور خارجی راستوں، یہودی عبادت گاہوں اور شاہراؤں پر فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جس کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کو گھروں سے باہر اپنی مصروفیات میں آمدورفت کے دوران غیرمعمولی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ آٹھ دن تک جاری رہنے والی عید کے دوران بیت المقدس کے باشندوں کی زندگی اسی طرح اجیرن بنائی رکھی جائے گی۔
اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے بیت المقدس میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں۔ پورے ملک بالخصوص بیت المقدس اور اس کے اطراف میں اہم مقامات پر فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ داخلی سلامتی کے وزیر اریہ ادرعی نے اگلے آٹھ روز تک بیت المقدس میں فول پروف کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر داخلہ کی ہدایت کی روشی میں بیت المقدس کے پبلک مقامات، عبادت گاہوں، داخلی اور خارجی راستوں، تفریحی اور سیاحتی مقامات اور آمد ورفت کے دیگر مقامات کی سخت نگرانی کی جائے گی۔
نام نہاد سیکیورٹی اور امن وامان کی آڑ میں مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور مغربی کنارے میں موجود یہودی کالونیوں میں فلسطینیوں کی آزادانہ آمد ورفت پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بیت المقدس، غرب اردن، جنوبی اور شمالی فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی آمد ورفت کی اجازت نہیں دیں گے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے آئے یہودی آٹھ دن تک اور فلسطین کے اندر موجود یہودی سات دن تک مذہبی تہوار کی تقریبات منائیں گے۔