مجاھدین کی اس جرات مندانہ کارروائی پر مغربی کنارے کے شہرالخلیل میں کارروائی کے بعد غیرآئنی صدر محمود عباس کے کمانڈ ملیشیا اور اسرائیلی فوج کی طرف سے گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ کا سامنا کرنا پڑا تاہم شہری مجاھدین کی اس دلیرانہ کارروائی پربہت خوش دکھائی دیتے ہیں.
قابل قدراقدام
الخلیل کے ایک شہری صہیب عبدالحلیم نے مرکز اطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجاھدین نے چار یہودیوں کو ہلاک کر کے ایک قابل قدرکام کیا ہے. اس کے بعد یہ تاثر ختم ہو گیا ہے کہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج نے مل کر تحریک مزاحمت کو کچل دیا ہے.
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اس طرح کی مزید جرات مندانہ کارروائیوں کی توقع رکھتے ہیں اور اس طرح کے آپریشنز کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے.ایک سوال پر عبدالحلیم کا کہنا تھا کہ اس کارروائی سے محمود عباس کے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات پرکوئی اثر نہیں پڑتا اور نہ ہی یہ کارروائی مذاکرات کو روکنے لیے کی گئی ہے.
الخلیل کے شہری سفیان تمیمی کا کہنا تھا کہ جب مجھے الخلیل میں مجاھدین کے کامیاب آپریشن کا علم ہوا توبہت خوشی ہوئی. آج یہودی بھی اسی تکلیف سے گذر رہے ہیں جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کو عرصے سے مبتلا کر رکھا ہے. میرا ایک بیٹا ہے جو 15 سال سے اسرائیلی جیل میں قید ہے، مجھے اور اس کی ماں کو اسے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی. مجاھدین کے ہاتھوں یہودیوں کے قتل کا سن کر ہمیں دلی خوشی ہوئی ایسے لگا جیسے آج ہمیں ہمارا حق مل گیا ہے.
تمیمی نے مجاھدین کی کارروائی کی تعریف کی اور دعا دیتے ہوئے کہا کہ خدا مجاھدین کو اس طرح کی مزید کارروائیاں کرنے کی ہمت اور کامیابی عطا فرمائے.حماس مزاحمت کی صلاحیت رکھتی ہے
فلسطینی شہری غالب ابوالعز نے مرکز اطلاعات فلسطین سے گفتگو میں کہا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس کارروائی سے فلسطینی مزاحمتی تحریک پر منفی اثرات مرتب ہوں گے،لیکن عملااً یسا نہیں. ہم ایک غاصب ریاست کے تسلط میں رہ رہے ہیں، ہمیں آزادی کے لیے مزاحمت کے سلسلے میں تمام تر توانائیوں کو مجتمع کر کے دشمنوں کے خلاف کارروائیاں کرنی چاہئیں.
غالب العزیری کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں القسام بریگیڈ کی کامیاب کارروائی کا سن کردل کوس کون ملا ، انہوں نے فلسطینی صدر محمودعباس سے مطالبہ کیا کہ وہ مجاھدین کی گرفتاری کے بجائے انہیں مزاحمت کے لیے ہرقسم کی معاونت کریں .ایک سوال کے جواب العزیری کا کہنا تھا کہ اس کارروائی نے ثابت کیا ہے کہ مغربی کنارے میں حماس کی عسکری قوت ابھی موجود ہے اور وہ دشمن پر سخت کارروائی کی بھی پوری صلاحیت رکھتی ہے.نام نہاد امن کے دعوے خاک میں مل گئے
فلسطینی سیاسی اور دفاعی امور کے ماہر محمد ابو علان نے مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الخلیل میں مجاھدین کے کیامیاب آپریشن نے عباس ملیشیا کے نام نہاد امن کے قیام کےتمام دعوٶں کی قلعی کھول دی ہے. الخلیل کارروائی نے یہ واضح کردیا ہے کہ مغربی کنارے میں سیکیورٹی اور امن وامان کے قیام کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں. محمود عباس اور اس کے سیکیورٹی ادارے امن وامان کے قیام کو اپنے لیے بڑی کامیابی سمجھتے تھے تاہم مجاھدین کی ایک کارروائی نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا ہے.
ایک سوال کے جواب میں فلسطینی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ الخلیل میں مجاھدین کی کارروائی سے یہ بھی واضح ہو گیا ہےکہ اب اسرائیل عباس ملیشیا کی طرف سےقائم کردہ امن وامان کی صورت میں فلسطینی عوام کے خلاف اپنی جرائم جاری نہیں رکھ سکتا.