رمضان کے بابرکت مہینے کی آمد کے باوجود بھی مغربی کنارے میں عباس ملیشیا حماس کے کارکنان اور حمایتیوں کے خلاف اپنے مظالم میں کوئی کمی نہیں لائی، متعدد اضلاع سے اغوا کردہ حماس کے کارکنوں پر بد ترین تشدد کیا گیا جبکہ بیت لحم میں امور نسواں کی خاتون وزیر کو تفتیش کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی شہریت کے حامل ادریس حجہ ایک معروف کاروباری شخصیت ہیں، اسرائیلی جیل سے رہائی پانے کے بعد عباس ملیشیا انہیں متعدد مرتبہ اغوا کر چکی ہے۔
نابلس میں بھی سامر مصری کے خاندان کے قریبی ذرائع نے ان پر وحشیانہ تشدد کی خبریں دی ہیں، انہیں بھی کمر کے بل لٹا کر مارا گیا اور ان کے نازک اعضا کو بھی نشانہ بنایا گیا، واضح رہے کہ مصری نے لگ بھگ پانچ سال اسرائیلی جیل میں گزارے ہیں، یہ شہر کی خیراتی تنظیم کے منتظم بھی ہیں۔
ادھر جنین میں بھی عباس ملیشیا نے اپنے غصے کی آگ ایک اغوا کردہ فلسطینی قیدی پر ٹھنڈی کی، محمد اسعد ابوخلیفہ کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ عباس ملیشیا کے تشدد سے ابوخلیفیہ کی حالت انتہائی نازک ہو چکی ہے اور انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ابوخلیفہ 17 سال اسرائیلی عقوبت خانوں کی تکالیف برداشت کرنے کے بعد رہا ہوئے ہی تھے کہ عباس ملیشیا کے ہتھے چڑھ گئے جہاں رہی سہی کسر عباس ملیشیا کے وحشی تفتیش کاروں نے نکال دی۔
دوسری جانب بیت لحم میں عباس ملیشیا نے امور نسواں کی خاتون وزیر امل صیام کو تفتیشی نوٹس جاری کر دیا ہے۔ پری وینٹو سیکیورٹی کے اہلکاروں نے خاتون وزیر کے گھر چھاپا مارا انہیں گھر پر نہ پا کر اہل خانہ کے ساتھ انتہائی توہین آمیز سلوک برتا گیا اور منگل تک ہیڈ کوارٹر حاضری کا حکمنامہ ان کے اہل خانہ کو دے دیا گیا۔