سه شنبه 13/می/2025

گذشتہ ماہ اسرائیلی جارحیت میں سات فلسطینی شہید ہوئے

ہفتہ 7-اگست-2010

فلسطینی وزارت منصوبہ سازی کے زیرانتظام انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جولائی میں اسرائیل کی فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ریاستی دہشت گردی سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے.
رپورٹ کے مطابق جولائی رواں سال میں اب تک صہیونی جارحیت کے حوالے سے خون ریز مہینہ ثابت ہوا ہے. جولائی میں صہیونی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے دوران سات فلسطینیوں کو شہید کیا.

رپورٹ کے مطابق جولائی میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر دسیوں مرتبہ دراندازی کی اور جنگی طیاروں کے ذریعے بمباری اور توپ خانے کے ذریعے گولہ باری کی جاتی رہی جس سے کم از کم سات افراد شہید اور 65 زخمی ہوئے. ٹارگٹ کلنگ کی ایک کارروائی میں اسلامی تحریک  مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر عیسیٰ بطران کو بھی شہید کر دیا گیا.

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض فوج نے جولائی کے مہینے میں مغربی کنارے میں 90 دراندازیاں کیں جبکہ غزہ کی پٹی میں 10 دراندازیوں کا ارتکاب کیا گیا.رواں سال کے پہلے سات ماہ میں اب تک مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں دراندازی، گھروں میں تلاشی اورتوڑپھوڑ کے مجموعی طور پر 4140 واقعات پیش آئے.

رپوٹ کے مطابق قابض فوج نے جولائی میں 200 شہریوں کوحراست میں لیا، گرفتار ہونے والوں میں اٹھارہ سال سے کم عمر کے 19 بچے اور پانچ خواتین بھی شامل ہیں اور رواں سال میں اب تک مجموعی طور پر گرفتار ہونے والوں کی تعداد 1018 بتائی جاتی ہے. جن میں اکثریت کم عمر نوجوانوں اور بچوں کی شامل ہے. گذشتہ ماہ یہودیوں کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر حملوں کے ایک درجن واقعات بھی پیش آئے.

انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جارحیت اور ریاستی دہشتی  گردی کے دوران جولائی میں بیت المقدس، مقبوضہ فلسطین اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے 86 مکانات مسمار کئے. ان میں جولائی کے آخری ہفتے میں مقبوضہ فلسطین کے صحرائے نقب میں مکمل طو پر ایک پورا گاٶں بھی شامل ہے جس کے تمام مکانات گرا دیے گیے. العراقیب کی مسماری سے  کم از کم 300 افراد بے گھر ہوئےہیں. سنہ 2010ءمیں اب تک مجموعی طور پر کم ازکم 199 مکانات گرائے جا چکے ہیں جس سے سیکڑوں فلسطینیوں کو ان گھروں سے محروم کر دیا گیا ہے.

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل کی طرف سے رواں سال میں اب تک بیت المقدس کے 108 افراد کی شہریت منسوخ کی گئی ہے جبکہ سنہ 2009ء میں مجموعی طور پر 721 افراد کی شہریت منسوخ کر کے انہیں شہربدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا. گذشتہ ماہ کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاری کا سلسلہ بھی بدستور جاری رہا. اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں جولائی میں مزید 60 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی.

 

مختصر لنک:

کاپی