روسی سرکاری ریڈیو”وائس آف رشیا” نے انکشاف کیا ہے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک بڑے نائٹ کلب کے افتتاح کی تیاری کی جا رہی ہے. نائٹ کلب کا یہ منصوبہ فحش تصاویر شائع کرنے والے میگزین”پینٹ ہاٶس” کے مالک نے پیش کیا.منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے.
روسی ریڈیو نے اسرائیلی اخبار”معاریف” کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ "پینٹ ہاٶس” میگزین کے مالک نے چند ماہ قبل اسرائیل کے مختلف علاقوں میں قائم نائٹ کلبوں کا دورہ کیا. اپنے دورے کے دوران اسے یہ جان کرحیرت ہوئی کہ ان کلبوں میں بیت المقدس کے شہریوں کی کوئی نمائندگی نہیں. اس کے بعد اس نے مقبوضہ بیت القدس ہی میں ایک وسیع نائٹ کلب کا منصوبہ تیار کیا.
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ میگزین کے مالک کی جانب سے اسرائیلی نائٹ کلبوں کے "وزٹ”کے بعد بیت المقدس کی صہیونی انتظامیہ سے مشاورت کا ٹاسک میگزین کے ایڈیٹرمارک بیل کو دیا گیا. مارک بیل نےمقامی اسرائیلی انتظامیہ سے نائٹ کلب کے منصوبےپر بات چیت کی، اس کے علاوہ کلب کے لیے جگہ اور عمارت کا تعین بھی کیا جا رہا ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدس شہر میں تیار کیا جانے والا یہ نائٹ کلب فحاشی کے اعتبار سے اسرائیل کے دیگر تمام کلبوں سے منفرد خصوصیات کا حامل ہو گا. نائٹ کلب میں آنے والے گاہکوں کو دیگر سہولیات کے علاوہ”پینٹ ہاٶس” کی اسٹارز کے ساتھ وقت گذارنے کی”پیشکش” بھی کی جائے گی.
اسرائیلی ریڈیو کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں بنائے جانے والے اس نائٹ کلب کے حوالے سے یہودی مذہبی حلقوں کی بھی حمایت حاصل ہو گی. کیونکہ روس میں یہودی مذہبی تنظیموں کے اتحاد کے سربراہ کوگان کی جانب سے اس طرز کے نائٹ کلب کی مطلق حمایت کا اعلان کیا گیا ہے.
علاوہ ازیں اسرائیل میں بھی تلمودی تعلیمات کے پیروکار اس کی حمایت کریں گے کیونکہ تلمودی تعلیمات میں خواتین کی عریاں تصاویر کی اشاعت اور جنسی اختلاط ممنوع نہیں سمجھا جاتا