رپورٹ کے مطابق 75% شہادتیں جنوری کے آخری ہفتے میں ہوئیںاور91.7%وہ شہداء ہیں جن کی عمریں 18سال سے کم ہیں ۔رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے جو شہید یا زخمی ہوئے ہیںان میں اکثر لوگوں کا پورا وجود زخمی تھا ،سوائے چند کے جن کے سر یا گردن پر زخموں کے نشانات تھے۔ اسی دوران اقوام متحدہ کے ادارے”کوٓارڈینیشن آف ہومنٹیرین افئیرس (او سی ایچ اے)نے اپنی ہفتہ وار رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے میںسب سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے 2008 جولائی کے پہلے ہفتے میں ایسی ہی صورتحال وقوع پذیر ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق بیت المقدس اورمغربی کنارے میں 72 فلسطینی زخمی ہوئے،جن میں 5 مارچ کو اقصیٰ مسجد کے صحن میں اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں 38 فلسطینی زخمی شامل ہیں۔
اسی طرح دوسرے علاقوں جن میں راس العا مود ،العیسویہ،قلندیہ، اور شعفاط ریفوجی کیمپ شامل ہیں ،میں 6فلسطینی زخمی ہوئے اور 20 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ مغربی کنارے میں اسی ہفتے مظاہروں کے دوران 24فلسطینی زخمی ہوئے جن میں 8 بچے بھی شامل ہیں۔11 افراد ان مظاہروں میں زخمی ہوئے جو مظاہرے ہالمش بستی کو وسعت دینے کے خلاف منظم کئے گئے تھے۔
اسرائیلی قابض فورسز نے اس ہفتے کے دوران مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں فلسطینیوں کے گھروں پر 108چھاپے مارے گئے