شنبه 10/می/2025

مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کے کردار پر کارٹون فلم

منگل 5-جنوری-2010

عرب ٹی وی ”الاقصیٰ ” نے مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کے متعلق ایک کارٹون فلم جاری کی ہے۔ جس میں دکھایا گیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس کو براہ راست جوابدہ سیکورٹی فورسز کس طرح جنرل کیتھ ڈائٹن کی کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے اور اسرائیلی مفادات کے لیے کام کر رہی ہے۔
 
فلم کا نام ”پہلوان کی ذمہ داریاں ” ہے۔ فلم میں عباس ملیشیا کے اہلکار کا کردار پہلوان ہے جو انتہائی موٹا اور فربہ شخص ہے ۔ اس نے فوجی وردی پہنی ہوئی ہے ۔ وہ چھڑی پکڑے اسرائیلی فوجی افسر کے سامنے کھڑا ہے جو عبرانی لہجے میں عربی زبان بولتاہے اور اسے احکام دیتا ہے۔

الخلیل میں ہونے والے واقعات کے متعلق گفتگو

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی افسر اور عباس ملیشیا میں اس کا ہم منصب ایک صہیونی فوجی گاڑی کے پاس کھڑے ہیں۔ اسرائیلی افسر اسے احکام دے رہا ہوتا ہے جسے عباس ملیشیا کا اہلکار ایک تابعدار خادم اور غلام کی طرح سنتا ہے اور اس طرح سرہلا رہا ہوتا کہ وہ ہر حکم ماننے کے لیے تیار ہے۔ گو اسرائیلی فوجی افسر اگر اسے اس کے ماں ،باپ کو گرفتار کرنے ، اپنے بھائی کو قتل کرنے کا حکم بھی دے گا تو وہ اس کی تعمیل کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔ درحقیقت یہ فلم ان حقیقی بیانات کی کہانی ہے جو اسرائیلی فوجی افسر نے صہیونی ٹی وی کے ذریعے عباس ملیشیا کو اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے دیئے ۔

جوتوں پر گرنا

فلم میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی اخلاقی گراو ٹ کے احوال کو جاری رکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ وہ کس حد تک صہیونی فوج کی چاپلوسی اور حکم ماننے میں جا سکتے ہیں ۔ اسرائیلی فوجی افسر عباس ملیشیا کے اہلکار سے پوچھتا ہے کہ اگر تمہیں میرے جوتے صاف کرنے کا حکم  دیا جائے تو تم اس پر عمل کرو گے؟ تو اس کا جواب تھا میں صرف نہ جوتے صاف کروں گا بلکہ آپ کے جوتوں کو بوسہ بھی دوں گا اور وہ عملی طور پر اس کے قدموں میں گر جاتا ہے ۔

پتھراو کرنے والے بچوں کی گرفتاری

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کو پتھر مارنے والے فلسطینی بچوں کو گرفتار کیے جانے کے حوالے سے فلم میں منظر کشی کی گئی ہے ۔ اسرائیلی فوجی افسر عباس ملیشیا کے پہلوان سے قریبی گھر کے ایک بچے کو گرفتار کرنے کا کہتا ہے کیونکہ اس بچے نے اسرائیلی فوجیوں پر پتھر پھینکے تھے ۔ پہلوان حکم کی تعمیل کرتے ہوئے فوراً بچے کے گھر کا رخ کرتا ہے اور دروازے کھٹکھٹاتے ہوئے کہتا ہے کہ فوج ہے ۔ جب گھر والے درواز ہ نہیں کھولتے تو پہلوان عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی طرح گھر کی کھڑکی سے اندر کمرے میں گھس جاتا ہے اور بچے کو گرفتار کر لیتا ہے ۔

مزاحمت کاروں کی حوالگی

پہلوان بچے کو گرفتار کر کے اسرائیلی فوجی افسر کے حوالے کرتا ہے ۔ یہ بچہ ابتداء میں فلسطینی فوجی سے احترام کا رویہ اپناتا ہے لیکن جب بچے کو اسرائیلی فوجی کے پاس لے جایا جاتا ہے تو وہ فوراً عباس ملیشیا کے اہلکار کو کہتا ہے کہ تم میرے انکل نہیں ہو۔ تم جاسوس ہو ۔ فلم میں متعدد ایسے واقعات دکھائے گئے  ہیں جس میں عباس ملیشیا کے اہلکار فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسرائیلی فوج کے حوالے کرتے ہیں ۔

فلسطین کی بجائے ڈائٹن

عباس ملیشیا کا اہلکار صہیونی فوجی کو یقین دہانی کراتا ہے کہ وہ مزاحمت کاروں کے مخالف ہے اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا خاتمہ کر دیا جائے گا ۔ فلم میں پہلوان کا کردار واضح کرتا ہے کہ وہ کس طرح فلسطین کی بجائے ڈائٹن سے مخلص ہے ۔ ایک موقع پر پہلوان صہیونی افسر سے کہتا ہے کہ اگر آپ ہمارے ہاتھوں میں ہاتھ دیں گے تو ہم ان (مزاحمت کاروں ) کو جلا کر راکھ کردیں گے ۔

یہودیوں کی حفاظت

فلم میں عباس ملیشیا کا اہم کردار یہودی آبادکاروں کی حفاظت دکھایا گیا ہے ۔ اسرائیلی فوجی افسر پہلوان سے اس یہودی آبادکار کوبحفاظت واپس لانے کا کہتا ہے جو فلسطینی اراضی میں داخل ہوگیا اور اس نے وہاں اندھا دھند فائرنگ کرکے بہت سے فلسطینیوں کو قتل کیا ہوتا ہے۔ پہلوان جاتا ہے اور دیکھتا ہے کہ فلسطینیوں کی لاشیں وہاں پر پڑی ہیں وہ یہودی آبادکار سے کہتا ہے کہ تم نے تو میرے فلسطینی ہم وطنوں کو قتل کیا ہے لیکن میں تمہیں اپنے کندھوں پر اٹھا کر بحفاظت واپس لیکر جائوں گا اور وہ اسکو کندھوں پر اٹھا لیتا ہے۔ اسرائیلی فوجی گانا گاتا ہے ۔ ہم صحیح سلامت گئے اور بحفاظت واپس آ گئے۔

ہلکے پھلکے انداز میں حقیقی منظر کشی

فلم میں جو مناظر پیش کئے گئے ہیں ان میں سے اکثر وہ حقیقی واقعات اور بیانات پر مبنی ہے۔۔ یہ فلم وہ حقیقی احکام ہیں جو اسرائیلی فوج عباس ملیشیا کو دیتی ہیں اور وہ بیانات ہیں جو اسرائیلی قیادت میڈیا کے ذریعے عباس ملیشیا تک پہنچاتی ہے ۔ اورعباس ملیشیا اس پر من وعن عمل کرتے ہیں۔ فلم میں حقیقت کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کیا گیا ہے ۔ فلم ان تعلقات کا اظہار ہے جو عباس ملیشیا کے اسرائیلی فو ج سے ہیں ۔ فلم میں واضح کیا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کس طرح فلسطینی مفادات کی قیمت پر صہیونی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاتی ہے ۔

مختصر لنک:

کاپی