شنبه 10/می/2025

اسرائیل نے 12 برس میں مغربی کنارےمیں 450 مکانات گرائے

منگل 8-دسمبر-2009

اسرائیلی اٹارنی جنرل کے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی حکومتوں نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کی آڑ میں گذشتہ 12 برسوں کے دوران فلسیطنیوں کے 450 مکانات مسمار کیے، جس سے ہزاروں افراد رہائش سے محروم ہوئے۔

 دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینیوں کے گرائے گے مکانات مغربی کنارے کے”سی بلاک” میں آنےوالے علاقے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اٹارنی جنرل کی جانب سے یہ انکشاف ایک یہودی تنظیم”رغافیم” کے القدس میں دائر ایک درخواست کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ رغافیم کی دائر کردہ رٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے کے "سی” کے ذیل میں آنے والے علاقوں میں یہودیوں اور فلسطینیوں کے مکانات کو گرانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
 
اس پر اٹارنی جنرل نے وضاحت کی حکومت صرف غیر قانونی تعمیرات کو ختم کرنا چاہتی ہے، اس سلسلے میں گذشتہ بارہ برسوں کے دوران یہودیوں کی جانب سے غیر قانونی طور پر تعمیر کردہ 1230 مختلف عمارتوں کو بھی گرایا گیا ہے، جبکہ اس عرصے میں فلسطینیوں کے ملکیتی 450 مکانات بھی گرائے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے کے تین حصوں”اے، بی اور سی” میں تقسیم کر رکھا ہے۔ اس کے حصہ سی میں بیشتر وہ علاقے شامل ہیں جہاں اسرآئیلی فوج کے کیمپ اور حساس تنصیبات موجود ہیں

مختصر لنک:

کاپی