جمعه 09/می/2025

تعمیرات روکنے سے قبل 2500 نئے گھر بنانے کا صہیونی منصوبہ

پیر 7-ستمبر-2009

اسرائیل امریکا کی جانب سے نئی تعمیرات کا سلسلہ روکنے کے مطالبے پر عمل درآمد سے قبل مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کیلئے سینکڑوں نئے گھر بنانے کا منصوبہ تیار کر رہا ہے جس پر نہ صرف فلسطینیوں میں سخت اشتعال پایاجاتا ہے بلکہ یہ اقدام امریکی انتطامیہ کی ناراضگی کا باعث بھی بن سکتا ہے کیونکہ امریکی انتظامیہ یہودی تعمیرات کا سلسلہ رکوا کر مشرق وسطی امن مذاکرات کا سلسلہ دوبراہ بحال کرانا چاہتی ہے-

اسرائیلی حکومت کے ایک اعلی عہدیدار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند روز میں وزیراعظم نئی تعمیرات کے آغاز کی منظوری دیں گے اور اس کے بعد چند مخصوص شرائط پر عارضی طور پر تعمیرات کا سلسلہ روکنے پر غور ہو گا

انہوں نے اسرائیلی اخبار’’ یروشلم پوسٹ ‘‘کی اس خبر کی تصدیق کی جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو تعمیرات کا سلسلہ ایک ماہ تک موخر کر کے سینکڑوں نئے گھر تعمیر کرنے کیلئے گرین سگنل دے چکے ہیں-

انگریزی اخبار کی اس رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کیلئے 2500 نئے گھر جن پر کام شروع ہو چکا ہے ان کا ایک مقصد نتین یاہو کی دائیں بازو کے شکروں کو خوش کرنا بھی ہے-

فلسطینی مذاکرات کار صائب اریکات نے اے ایف پی سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اس اسرائیلی منصوبے سے امن عمل کی کوششوں پر ایک بار پھرپانی پھر جائے گا- فلسطینی صدر کی معاونت کیلئے پیرس میں مقیم صائب اریکات نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ہرگز قبول نہیں ہے- یاد رہے کہ عالمی برادری کے نزدیک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی تعمیرات صریحاً غیر قانونی ہیں – فلسطینی صدر کے معاون نبیل ابوروینہ نے کہا کہ اسرائیلی تعمیرات کا سلسلہ مکمل طور پر ختم ہونے تک امن مذاکرات شروع نہیں کیے جا سکتے-

انہوں نے خبررساں ادارے ’’رائٹرز‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن مذاکرات کیلئے صدر اوباما کے بیان کردہ موقف کی روشنی میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا چاہیں مخصوص جزوی اور عارضی طور پر تعمیرات روکنا کافی نہیں ہے بلکہ امریکا اور فلسطینیوں کا موقف یہی ہے کہ یہودی تعمیرات کا سلسلہ مکمل طور پر ختم کر کے قدرتی افزائش کا سلسلہ جاری رہنے دیا جائے-

’’یروشلم پوسٹ ‘‘کیمطابق عرب ممالک کی جانب سے اسرائیلی شرائط پر تعلقات معمول پر لانے کے آثار نظر آئے تو تعمیرات کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا جائیگا- ادھر ایک اور اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ نیتن یاہو نے نئی تعمیرات سے متعلق امریکی حکام کواپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے- اوباما بھی عوامی طور پر یہی موقف اپنائے ہوئے ہیں کہ اسرائیل کو تعمیرات کا سلسلہ روک دینا چاہیے- امریکا  اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہوئے عرب ممالک کے صہیونی ریاست سے تعلقات معمول پر لانے کیلئے کوشاں ہیں-

چند روز قبل اسرائیلی ٹی وی چینل ٹو ٹیلیویژن نے انکشاف کیا تھا کہ 9 ماہ کے مجوزہ تعطل کا اطلاق صرف مغربی کنارے میں ہو گا جہاں 3 لاکھ یہودی آباد ہیں جبکہ مشرقی مقبوضہ بیت المقدس ،جہاں پہلے ہی دولاکھ یہودی آباد ہیں وہاں تعمیرات کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ فلسطینی اس وقت تک مذاکرات کا سلسلہ جاری کرنے سے انکاری ہیں جب تک اسرائیلی تعمیرات مکمل طور پررک نہیں جاتیں- 

مختصر لنک:

کاپی