نوجوان سعید عطا حسومی کی شہادت
24ستمبر کو فائرنگ کے واقعہ میں سعید عطاھسومی شدید زخمی ہوئے- فلسطینی طبی ٹیموں نے انہیں ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی- لیکن مسلسل خون بہنے کے سبب وہ جانبر نہ ہو سکے اور ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی جام شہادت نوش کر گئے- اس واقعہ کی فلسطینی رہنماؤں نے شدید مذمت کی-
وزارت زراعت کے نمائندے ڈاکٹر ابراہیم قدوہ نے سعید عطامسوی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کسانوں کو نشانہ بنا رکھا ہے- وہ مسلسل کسانوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے- غزہ کی شمالی راھداری اور مشرقی سرحد پر پوزیشن سنبھالے اسرائیلی فوج فلسطینی کسانوں کو شکار کرنے کے لئے مختلف طریقے اپناتی ہے کبھی وہ غزہ کی حدودکے اندر داخل ہو کر کسانوں کو نشانہ بناتی ہے –
اسرائیلی جارحیت سے سرحدی علاقوں کے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے- بالخصوص کسان مشکلات کا شکار ہیں- اسرائیلی فوج نہ صرف کسانوں کے خلاف جارحانہ کارروائیاں کرتی ہیں بلکہ ان کی زمینوں کو بھی اپنی جارحیت کا نشانہ بناتی ہے – ابراہیم قدرہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسانوں کے خلاف جارحیت رکوانے کے لئے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالیں – انہوں نے کہاکہ آزاد دنیا کو فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی ناکہ بندی کے خاتمے کے لئے فوری مداخلت کرنی چاہیے-
وزارت زراعت کی مذمت
فلسطینی وزارت زراعت نے کسانوں کے خلاف اسرائیلی جارحانہ کارروائیوں کی مذمت کی ہے- وزارت زراعت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسانوں پر فائرنگ کا واقعہ انسانیت کے خلاف جرم ہے- ریسکیو کا عملہ زخمی کسانوں کو جائے واردات سے جلد نکالنے میں کامیاب نہیں ہوسکا جس کے باعث کسان گھنٹوں زخمی حالت میں وہاں پڑے رہے اور ان کے جسم سے خون بہتا رہا جبکہ خون بہنے سے سعید عطا حسومی کی شہادت ہوئی –
وزارت زراعت کے بیان کے مطابق خان یونس کے مشرق میں فراحین علاقے کی زمینوں کو ہموار کرنے کی اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں ، قابض فوج نے سرحدکے ساتھ 300میٹر تک کے علاقے کو خالی کرالیا ہے اور وہاں پر فلسطینی کسانوں کو فصلیں کاشت کرنے کی اجازت نہیں ہے- وزارت زراعت نے وضاحت کی ہے کہ حالیہ دنوں میں غزہ اور مغربی کنارے میں کسانوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں بہت اضافہ ہوا ہے-
کسان انورالبریم کی شہادت
سعیدعطا حسومی کی شہادت کا واقعہ کسانوں کے خلاف پہلی کارروائی نہیں ہے بلکہ اسرائیلی فوج نے متعدد کسانوں کو شہید کیا – رواں سال 28جنوری کو جنوبی غزہ کی کیسوفیم راہداری کے قریب 28سالہ فلسطینی کسان انو ر البریم پر براہ راست فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہوگئے-
سعید عطار کی شہادت
24مئی 2007ء کو 38سالہ فلسطینی کسان سعید عطار اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنا – اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے بیت لاھیا علاقے میں کسانوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سعید عطار شہید ہوگئے جبکہ دیگر متعدد کسان زخمی ہوئے –
ابو دقہ کی شہادت
8دسمبر 2007ء کو خان یونس کے قریب 30سالہ فلسطینی کسان بہجت ابودقہ اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بنے- اسرائیلی فوج نے ابو دقہ پر براہ راست فائرنگ کرکے انہیں شہید کر دیا- کسانوں کو شہید کرنے کے یہ چند واقعات نہیں ہیں بلکہ غزہ اور مغربی کنارے میں کسانوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی فہرست بہت طویل ہے