مقبوضہ فلسطین میں ’’اب امن‘‘ تحریک نے یہودی آبادکاروں اور فلسطینیوں کے گھروں کو منہدم کیے جانے کے متعلق اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے اعداد و شمار کو گورکھ دھندا قرار دیا ہے-
فلسطینی شہریوں کی مسمار کی جانے والی عمارتوں کو یہودی آبادکاروں کے کھاتے میں ڈال دیا گیا- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اسرائیلی اخبار نے رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے 2008ء میں فلسطینیوں کے ایسے سترہ فیصد گھروں اور عمارتوں کو مسمار کیا جن کی تعمیر غیر قانونی پائی گئی جبکہ یہودی آبادکاروں کے غیر قانونی تعمیر شدہ گھروں میں 33 فیصد گھر سمار کیے گئے-
فلسطینی شہریوں کی مسمار کی جانے والی عمارتوں کو یہودی آبادکاروں کے کھاتے میں ڈال دیا گیا- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اسرائیلی اخبار نے رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے 2008ء میں فلسطینیوں کے ایسے سترہ فیصد گھروں اور عمارتوں کو مسمار کیا جن کی تعمیر غیر قانونی پائی گئی جبکہ یہودی آبادکاروں کے غیر قانونی تعمیر شدہ گھروں میں 33 فیصد گھر سمار کیے گئے-
2008ء میں فلسطینی شہریوں کی 646 عمارتیں ایسی پائی گئیں جن کی تعمیر غیر قانونی تھی- اس میں سے 111 کو مسمار کردیا جبکہ یہودی آبادکاروں غیر قانونی عمارتوں کی تعداد 293 تھی جن میں سے 105 کو مسمار کردیا گیا-