عبدالستار قاسم سابق صدارتی امیدوار ہیں اور نابلس کی النجاح یونیورسٹی میں پولیٹکل سائنس کے پروفیسر ہیں،ان کاکہناہے کہ ان کی گرفتاری کا سبب یہ ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی حکومت اور سیکورٹی محکمے پر تنقید کرتے رہتے ہیں – انہوں نے سیکورٹی فورس کے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا کہ انہوں نے ٹی وی چینل پر کئی شخصیات کو ہدف تنقید بنا کر ان کا تصور مسخ کرنے کی کوشش کی تھی-
انہوں نے کہاکہ مجھ پر کئی بار حملے کئے گئے، میری ذات پر کیچڑ اچھالی گئی – میں ان افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا رہا ہوں اور بجائے اس کے کہ میرے مخالفین کو گرفتار کیا جائے ،مجھے ہی گرفتار کرلیاگیا- سیکورٹی فورس نے عبدالستار قاسم کی گرفتاری کی وجہ سیاسی معاملات نہیں بلکہ مجرمانہ سرگرمیوں میں شمولیت کی ہے-
علاوہ ازیں گزشتہ ہفتے صحافی مصطفی صبری کو اس کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا- یہ گرفتاریاں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں کہ جب فتح اور حماس میں مذاکرات جاری ہیں اور حماس کے خلاف ساری سرگرمیوں کا مقصد یہ ہے کہ حماس اسرائیل کو تسلیم کرلے- تاہم حماس اپنے موقف پر قائم ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا-