پنج شنبه 08/می/2025

مراکش اور اسرائیل میں بڑھتے ہوئے تعلقات

بدھ 1-اپریل-2009

اعداد و شمار کے اسرائیلی سرکاری ادارے نے مراکش اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے معاشی تعلقات کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق عرب ممالک میں سب سے زیادہ مراکش کے شہری اسرائیل آتے ہیں-
 
مراکش کے اخبارات میں شائع اس رپورٹ کے مطابق جنوری 2009ء میں اسرائیل سے مراکش کے درآمدات کا حجم 90 لاکھ درہم رہا، جو گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 60 لاکھ درہم تھا جبکہ اسرائیل کے لیے مراکش درآمدات میں کمی ہوئی ہے- جنوری 2009ء میں اسرائیل کے لیے مراکش کی برآمدات کی مالیت سولہ لاکھ تھی جبکہ گزشتہ سال 2008ء میں اسی ماہ کے دوران اسرائیل کے لیے مراکشی برآمدات کی مالیت 32 لاکھ درہم تھی-
 
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اسرائیل سے مراکش کی درآمدات کی مجموعی مالیت سترہ کروڑ درہم تھی جبکہ برآمدات کی مالیت اسرائیل کے لیے مراکش کی تین کروڑ بیس لاکھ درہم رہی- اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سالوں کی نسبت اسرائیل سے مراکش کے تجارتی معاملات کے حجم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی سیاحت کے لیے جانے والے مراکشی سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے-

گزشتہ سال سیاحت کی غرض سے 34 ہزار 7 سو تیرہ مراکشی اسرائیل گئے جبکہ 2007ء میں اسرائیل کی سیاحت کے لیے جانے والی مراکشی شہریوں کی 32 ہزار ایک سو اڑسٹھ تھی اور 2006ء میں چودہ ہزار چھ سو آٹھ مراکشی اسرائیلی سیاحت کے لیے گئے- عرب ممالک میں سب سے زیادہ سیاح مراکش سے اسرائیل جاتے ہیں حالانکہ مراکش میں یہودیوں کی تعداد چار ہزار سے زائد نہیں- گزشتہ برس مصر سے دو ہزار 572 تیونس سے آٹھ سو 53، اردن سے سولہ ہزار آٹھ سو سات اور لبنان سے صرف دو سو تینتالیس سیاح اسرائیل سیاحت کے لیے گئے-

 

مختصر لنک:

کاپی