چهارشنبه 14/می/2025

ایہوداولمرٹ کے دور حکومت میں قیدیوں کا تبادلہ بعیداز امکان

اتوار 8-مارچ-2009

اسرائیلی وزیراعظم ایہوداولمرٹ کی باقی ماندہ مدت حکومت کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت حماس سے قیدیوں کا تبادلہ بعیدازامکان ہے- ایہوداولمرٹ کے قریبی ذرائع کے مطابق حالیہ حکومت کی باقی ماندہ مدت کے دوران یرغمالی اسرائیلی فوجی گیلاڈشالیت کی رہائی ممکن نہیں- اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکیں گے-

تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اس سلسلے میں روزانہ کئی گھنٹے صرف کررہے ہیں- تاہم جانب حماس نے قاہرہ میں فوری مذاکرات کی اسرائیلی تجویز کامثبت جواب نہیں دیا-

حماس نے اسرائیل کی اس تجویز کو بھی مسترد کردیا  جس میں گیلاڈشالیت کی رہائی کے عوض میں سینکڑوں فلسطینیوں کی رہائی کو قبول کیا گیا- حماس صرف اپنی پیش کردہ لسٹ کے مطابق فلسطینی اسیران کی رہائی چاہتی ہے- تاہم اسرائیل لسٹ کے مطابق قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار نہیں-

اخبار کے مطابق حالیہ اسرائیلی حکومت حماس سے مذاکرات میں پیش رفت  کے متعلق روزانہ کی بنیادپربنیامین نتین یاہو کو آگاہ کرنے کے پابند ہے کیونکہ آئندہ حکومت بنیامین نتین یاہو تشکیل دیں گے اور مستقبل میں وہی حماس سے مذاکرات کریں گے-

مختصر لنک:

کاپی