اسرائیل کی جانب سے غزہ میں تئیس روز تک بمباری کے دوران مجاہدین کی تیار کردہ سرنگوں کو تباہ کرنے میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔ جنگ میں ناکامی کے بعد کی جانے والی تحقیقات میں اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ فوج کو مجاہدین کی تیار کردہ سرنگوں کو تباہ کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ گلیوں اور محلوں میں لڑائی کے دوران اسرائٰیلی فوج کو اس وقت پیش قدمی میں سخت مشکل پیش ٓاتی جب مجاہدین کی جانب سے تیار کردہ سرنگوں تباہ کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا۔ دوران جنگ ایسا کئی بار ہوا۔
اسرائیلی اخبار”معاریف” کی رپورٹ میں اسرائیلی محکمہ دفاع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جنگ کے دوران فوج کو اس وقت پیش قدمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب مجاہدین کی تیار کردہ سرنگوں سے واسطہ پڑا۔ مجاہدین اپنی تیار کردہ سرنگوں سے نہایت سرعت کے ساتھ نقل و حرکت جاری رکھتے اور فوج پر کامیاب حملے کرتے۔
رپورٹ کے مطابق مجاہدین پوری کامیابی کے ساتھ اپنی تیار کردہ زیر زمین سرنگوں کو جنگی مقاصد کے لیے استعمال کرتے اور اسرائیلی فوج پر حملے کرتے رہے، جس سے فوج کو کئی اہداف میں ناکامی کا سامنا ہوا۔ مزاحمت کاروں کے کامیابی سے زیر زمین سرنگوں کے ذریعے ایک مقام سے دوسرے تک منتقل ہونے پر فوج کا انہیں تعاقب کرنا بھی مشکل ہوگیا۔