دوشنبه 12/می/2025

اسرائیل نے غزہ کے لئے لبنان کی امدادی کشتی چھوڑ دی

ہفتہ 7-فروری-2009

اسرائیلی بحریہ نے جمعرات کو لبنان کی امدادی سامان سے لدی جس کشتی کو پکڑلیا تھا اسے جمعہ کے روزچھوڑ دیاہےا.اسرائیلی بحریہ نے صومالی قزاقوں کی طرزپرغزہ امدادی سامان لے کر جانے والی لبنانی کشتی پرفائرنگ کے بعد قبضہ کرلیا تھا اور اسے بعد میں جنوبی بندر گاہ اشداد لے جایا گیا،جہاں العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس پر سوار بیس مسافروں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے.

غزہ کی پٹی پراسرائیل کی بائیس روزہ جارحیت کے بعد یہ پہلی کشتی ہے جو فلسطین کے ساحلی علاقے کی جانب آئی ہے.اسرائیلی فوج کے حکام نے کہا ہے کہ کشتی پرلدے امدادی سامان کوغزہ کی پٹی منتقل کر دیا جائے گااورسامان میں سے کوئی اسلحہ وغیرہ برآمد نہیں ہوا.

اسرائیل کے فوجی حکام نے کہا ہے کہ کشتی پر سوار دس صحافیوں سمیت بیس افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے.اس سے پہلے اسرائیلی ریڈیونے کہا تھا کشتی پر سوار افراد کو زمینی راستے سے واپس لبنان بھیج دیا جائے گا جہاں سے مغربی افریقہ کی ریاست ٹوگو سے تعلق رکھنے والی کشتی نے اپنے سمندری سفر کا آغاز کیا تھا.

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ کشتی کے مسافروں سے سوال وجواب کا عمل مکمل ہونے کے بعد ان کے بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا.اسرائیلی بحریہ نے ”بھائی چارہ ” نامی کشتی پر سوارجن افراد کو یرغمال بنایا ہے،ان میں مقبوضہ بیت المقدس کے شام نژاد سابق یونانی کیتھولک آرچ بشپ مونسگنر ہیلرین کیپوکی بھی شامل ہیں جو 1970ء کے عشرے میں تنظیم آزادی فلسطین کی رکنیت اختیار کرنے کی پاداش میں اسرائیلی جیل میں قید رہے تھے اور رہائی کے بعد وہ مقبوضہ بیت المقدس سے نقل مکانی کر کے چلے گئے تھے.

ادھر اقوام متحدہ میں لبنان کی نمائندہ کیرولین زیاد نے سلامتی کونسل پر زوردیا ہے کہ وہ امدادی کشتی کی فوری بازیابی کے لئے اسرائیل کے خلاف کارروائی کرے.عرب لیگ کے سفیر یحییٰ مخمصانی نے اسرائیلی فوج کی قزاقی کی واردات کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں اقوام متحدہ کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کشتی کی واپسی کے لئے کوششیں کی جائیں گی.

”بھائی چارہ” کشتی کوغزہ بھجوانے کا بندوبست لبنانی اورعرب خیراتی اداروں نے کیا تھا اوراس کا انتظام محاصرے کے خلاف فلسطین قومی کمیٹی نے ”آزاد غزہ تحریک ” کے تعاون سے کیاتھا.اس کشتی پر 60 ٹن امدادی سامان لدا ہواہے جسے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی بائیس روزہ جارحیت سے متاثر ہونے والے فلسطینیوں کے لئے بھیجا گیا ہے.اسرائیلی حملوں میں تیرہ سو سے زیادہ فلسطینی شہید اور ساڑھے پانچ ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے جبکہ ہزاروں اپنے مکانات تباہ ہوجانے کی وجہ سے بے گھر ہوگئے ہیں.

مختصر لنک:

کاپی