دوشنبه 12/می/2025

جنگ سے حماس کودھجکا لگا تاہم وہ ابھی تک اسرائیل کے لیے خطرہ ہے

ہفتہ 7-فروری-2009

اسرائیلی قومی سلامتی انسٹی ٹیوٹ کی ریسرچ ڈائریکٹر نے انات کورس نے کہا ہے کہ غزہ کے خلاف اسرائیلی فوجی آپریشن نے حماس کو کمزور کیا ہے لیکن وہ اس کو طاقت کی بحالی سے نہیں روک سکے گا-

فوجی آپریشن سے حماس کے اسرائیل کے لیے خطرہ بننے کی صلاحیت پر کوئی اثر نہیں پڑا- حماس دوبارہ اپنی طاقت بحال کرلے گی اور وہ اسرائیل کی سیکورٹی کے لیے خطرہ رہے گی-

انات کورس نے اسرائیلی فوجی ریڈیو کو انٹرویو میں کہا کہ حماس فتح کے مقابلے میں کمزور نہیں ہوئی- یہ کہا جاسکتا ہے کہ حماس نے اسرائیلی فوج کے سامنے ثابت قدمی دکھائی- اس ثابت قدمی کی وجہ سے فلسطینیوں میں حماس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا- فلسطینی عوام اسرائیل کے مقابلے کے لیے حماس کو اپنے لیے محفوظ زرہ تصور کرتے ہیں کیونکہ اس نے اسرائیلی فوجی طاقت کے سامنے بہادری اور بے خوفی کا مظاہرہ کیا-

جنگ کی وجہ سے فتح کو سب سے زیادہ نقصان ہوا- فلسطینیوں میں حماس کے خلاف تنقید پائی جاتی ہے لیکن اس تنقید کا غزہ میں بغاوت کا سبب بننا ممکن نہیں ہے- مغربی کنارے میں فتح مضبوط ہے لیکن اس کو آئینی حیثیت حاصل نہیں ہے-

مختصر لنک:

کاپی