مقبوضہ فلسطین کے شہر عسقلان میں مجاہدین کے راکٹ حملوں کے بعد ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ’’لیکوڈ‘‘ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ قوم کا ’’کدیما‘‘ پارٹی اور دیگر جماعتوں سے اعتماد اٹھ چکا ہے، موجودہ حکومت نے حماس کے خلاف کارروائی میں زبانی دعووں کے سوا کچھ نہیں کیا –
انہوں نے کہا’لیکوڈ‘‘ پارٹی برسر اقتدار آکر غزہ میں حماس حکومت کے خاتمے کو اولین ترجیح دی گی- نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم آج سے کئی سال پہلے خبردار کر چکے تھے کہ مجاہدین کے راکٹ حملے جلد اسرائیل کے عسقلان جیسے مرکزی شہروں تک پہنچیں گے ، لہذا ان کے روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں ، لیکن بد قسمتی سے اس خطرے کی روک تھام پر کوئی کام نہیں کیاگیا،جس کے نتیجے میں آج عسقلان شہر راکٹوں کا نشانہ بن رہا ہے-
موجودہ وزیر خارجہ زیپی لیونی اور کدیماپارٹی ہماری باتوں کا مذاق اڑایا کرتے تھے، لیکن آج وہ اس حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں م،جسے وہ مذاق سمجھ کر بھول جاتے تھے-نیتن یاہو نے کہا کہ اب تک عوامی سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیلی عوام اسی جماعت کو ووٹ دیں گے جو فلسطینی راکٹوں کی روک تھام کو اپنے ایجنڈے میں اولیت دے گی-
