دوشنبه 12/می/2025

غزہ جنگ میں نہ پھٹ سکنے والے "زندہ” بموں کی ری سایئکلنگ

منگل 3-فروری-2009

غزہ کی پٹی پر ہزاروں کی تعداد میں برسائے جانے والےاسرائیلی بموں میں ایک بڑی تعداد پھٹ نہیں سکی تھی۔ مڈل ایسٹ اسٹڈی سینٹر نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی مجاہدہن ان دنوں نہ پھٹ سکنے والے ایسے سینکڑوں "زندہ” بموں کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے میں مصروف  ہیں۔

اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت” کے حوالے سینٹر کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سینکڑوں ایسے بم اور گولے رہائشی عمارتوں کے تباہ شدہ ڈھانچوں، کھیتوں اور مختلف سکولوں کی زمین بوس عمارتوں کے ملبے سے اکھٹے کئے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی توپ خانے سے فائر کئے جانے والے گولوں کے خالی خول بھی غزہ کے سرحدی علاقوں سے جمع کئے جا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایسے نہ پھٹ سکنے والے "زندہ” بموں کو انتہائی مہارت کیساتھ ناکارہ بنایا جاتا ہے۔ عام طور پربم ڈسپوزل کا خصوصی تربیت یافتہ عملہ ایسے بموں کو ناکارہ بناتا ہے۔ ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ ناکارہ بنائے جانے والے بموں میں موجود دھماکا خیز مواد کو دوبارہ استعمال کیا گیا ہو۔ 

 ماہرین کے حوالے سے رپورٹ میں مزید بتایا  گیا ہے کہ اسرائیلی کی طرف سے گرائے گئے بموں میں استعمال ہونے والا بارود اور دوسرا مواد مقامی طور پر ایسے بموں کی تیاری کے لئے میسر خام زیادہ سے مؤثر ہے۔

مختصر لنک:

کاپی