اسرائیل نے فرانس کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ساتھ نرم رویہ برتنے پر پیرس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے-
اسرائیلی اخبار ہارٹز نے اپنی رپورٹ میں اسرائیل کے اعلی سطح کے عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرانس کی جانب سے یورپی یونین میں حماس کے متعلق نرم گوشہ اختیار کرنے کی کوششوں پر اسرائیل کو شدید تشویش لاحق ہے-
اس ضمن میں حماس کو یورپ میں آئینی جماعت تسلیم کرانے کےفرانسیسی اقدام پر اسرائیلی حکومت نے شدید تنقید کی ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ایک اعلی سطح کے عہدیدار نے الزام عائد کیا کہ فرانس یورپی یونین اور چار رکنی بین الاقوامی سربراہی کمیٹی میں حماس کو تسلیم کرانے کے لیے کوشاں ہے-
غزہ پر فوج کشی کے بعد اسرائیلی حکومت میں فرانس کے اس اقدام پر تشویش میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب فرانس نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا- اسرائیل کا کہنا ہے کہ یورپی یونین میں شامل فرانس فلسطینی تنظیم حماس کے حوالے سے اسرائیلی پالیسی کے خلاف عمل پیرا ہے-
اسرائیلی اخبار ہارٹز نے اپنی رپورٹ میں اسرائیل کے اعلی سطح کے عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرانس کی جانب سے یورپی یونین میں حماس کے متعلق نرم گوشہ اختیار کرنے کی کوششوں پر اسرائیل کو شدید تشویش لاحق ہے-
اس ضمن میں حماس کو یورپ میں آئینی جماعت تسلیم کرانے کےفرانسیسی اقدام پر اسرائیلی حکومت نے شدید تنقید کی ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ایک اعلی سطح کے عہدیدار نے الزام عائد کیا کہ فرانس یورپی یونین اور چار رکنی بین الاقوامی سربراہی کمیٹی میں حماس کو تسلیم کرانے کے لیے کوشاں ہے-
غزہ پر فوج کشی کے بعد اسرائیلی حکومت میں فرانس کے اس اقدام پر تشویش میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب فرانس نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا- اسرائیل کا کہنا ہے کہ یورپی یونین میں شامل فرانس فلسطینی تنظیم حماس کے حوالے سے اسرائیلی پالیسی کے خلاف عمل پیرا ہے-
فرانس حماس کے اسرائیل پر راکٹ حملوں کی مذمت کے بجائے فوجی کارروائی پر تنقید کررہا ہے- اسرائیل نے یورپی یونین اور امریکہ، روس اور اقوام متحدہ پر مشتمل کمیٹی کو یہ باور کرانے کی کوشش کررہا ہے کہ حماس کو تسلیم کرنے کی شرائط میں نرمی برتی جائے، اس حوالے سے تاحال یورپی یونین کا مؤقف شدید ہے تاہم فرانس مؤقف میں نرمی لانے کے لیے مصروف عمل ہے- اس سے قبل فرانسیسی وزیر خارجہ برنارڈ کوچنیر یورپی حکام سے ملاقاتوں میں حماس سے نرم رویہ اپنانے پر زور دے چکے ہیں-